حج کرنا کس پر فرض ہے؟



نمبر۱:حج کرنا ہر اُس مسلمان پر فر ض ہے جو عاقل،بالغ اور صاحب استطاعت ہو۔
نمبر ۲:صاحب استطاعت سے مراد وہ شخص ہے جس کے پاس اتنا مال ہو کہ وہ حج کے سفر کا خرچ کر سکے اور ساتھ ہی اُس کے اہل وعیال اور جن لوگوں کی پرورش اُس کے ذمے ہےحج کے سفر سے واپس آنے تک اُن کی ضرورت کے لئے مال چھوڑ سکے۔
نمبر ۳:حج کرنا زندگی میں ایک ہی بار فرض ہے۔اس کے بعد جب بھی کرے گا نفل ہوگا۔
نمبر ۴:جب حج پر جانے کی طاقت ہو جائے تو فورا یعنی اُسی سال حج کرنا فر ض ہو جاتا ہے اور اب دیر کرنا گناہ ہے۔اگر کئی سال تک نہیں کیا تو وہ فاسق ہے اور اُس کی گواہی کسی معاملے میں قبول نہیں کیا جائے گا۔
نمبر ۵:جس کی اجازت لینا ضروری ہے بغیر اُن کی اجازت کے حج کا سفر کرنا مکروہ ہے جیسے والدین یا شوہر۔اُن کو راضی کر لینا چاہئے ۔اگر اجازت نہیں ملے تب بھی فرض حج کے لئے چلے جائیں اور نفل حج ہو تو والدین کی فر مانبرداری کر یں۔
نمبر ۶:عورت کے ساتھ اس کا شوہر یا محرم کا ہونا ضروری ہے۔محرم اُسے کہتے ہیں جن سے اس کا نکاح ہمیشہ کے لئے حرام ہو۔
نمبر ۷:حج کرنے کا مقصد صرف اللہ کی رِضا ہونا چاہئے،ریا اور دِکھاوا یا فخر بالکل نہیں ہونی چاہئے کیو نکہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کی حج کو قبول نہیں فر ماتا ہے۔
نمبر ۸:اِس مقدس سفر کے لئے حلال مال کا مکمل اہتمام ہو نا چاہئے ورنہ حج کے قبول ہونے کی اُمید نہیں۔
نمبر ۹:اگر غسل،وضو،نمازوغیرہ کے مسائل صحیح طور سے معلوم نہ ہو تو پہلے یہ سب سیکھ لینا چاہئے۔


متعلقہ عناوین



حج وعمرہ کی فضیلت حج کرنا کس پر فرض ہے؟ حج کی قسمیں حج کرنے کامکمل طریقہ حج کے فرائض ، واجبات اور سنتیں احرام کے مسائل عورتوں کے حج کے بارے میں سوال جواب عمرہ کرنے کا طریقہ حج کی دعائیں حج و عمرہ میں غلطیاں اور ان کے کفارے



دعوت قرآن