رسول اکرم ﷺکی دعائیں



اپنے بندوں کے گڑ گڑا کر دعا ئیں مانگنے کی ادا،اللہ تعالیٰ کو بڑا پسند ہے اسی لئے قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے بار بار اپنے بندوں کو دعا ئیں مانگنے کا حکم دیا چنانچہ ایک جگہ ارشاد فر مایا کہ:ادعونی استجب لکم۔مجھ سے دعا ئیں مانگو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا ۔اور حضور نبی اکرم ﷺنے بھی دعاؤں کی اہمیت اور ان کے فوائد کا ذکر فر ماتے ہوئے اپنی امت کو دعا ئیں مانگنے کی ترغیب دلائی اور فر مایا کہ:لیس شئی اکرم علی اللہ من الدعاء۔یعنی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا سے بڑھ کر عزت والی کوئی چیز نہیں ہے۔ [ترمذی،حدیث: ۳۳۷۰]
اور دعاؤں کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے فر مایا کہ:الدعا ء مخ العبادۃ۔(ترمذی،حدیث:۳۳۷۱)دعا عبادت کا مغز ہے۔ اور یہ بھی فر مایا کہ:من لم یسأل اللہ یغضب علیہ۔جو اللہ تعالی سے دعا نہیں مانگتا اللہ اس سے ناراض ہو تا ہے۔[ترمذی،حدیث: ۳۳۷۳ ]
اس لئے ذیل میں آپ ﷺسے منقول کچھ دعائیں تحریر کی جاتی ہیں جن کو ورد میں رکھ کر ایک مسلمان دنیا اور آخرت کے بے شمار فوائد و منافع سے مالا مال ہو سکتا ہے۔
ہر بلا سے نجات کی دعا: حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جو شخص صبح اورشام کو تین مرتبہ یہ دعا پڑھے تو اس کو دنیا کی کوئی چیز نقصان نہیں پہو نچائے گی۔
بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْی ئُٗ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔ [ترمذی،حدیث: ۳۳۸۸]
سوتے وقت کی دعا ئیں: حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جو شخص بستر پر یہ دعا تین مر تبہ پڑھ کر سوئے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے تمام گنا ہوں کو بخش دے گا اگر چہ اس کے گناہ درختوں کے پتے اور ٹیلوں کی ریت اور دنیا کے تمام دنوں کی تعداد میں ہوں۔
أسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیَّ الْقَیُّومَ وَأَتُوبُ اِلَیْہِ۔ [ترمذی،حدیث: ۳۳۹۷]
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ۔حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ: جو شخص رات کو بستر پر لیٹتے وقت یہ دعا پڑھ کر سوئے گا ۔وہ اگر اسی رات کو مر ے گا تو ایمان کی موت مرے گا اور جنت میں داخل ہوگا۔اور اگر زندہ رہے گا تو نہایت خوشگوار صبح کرے گا۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْلَمْتُ نَفْسِیْ اِلَیْکَ وَوَجَّھْتُ وَجْھِیْ اِلَیْکَ وَفَوَّضْتُ اَمْرِیْ اِلَیْکَ رَغْبَۃََ وّرَھْبَۃََاِلَیْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَھْرِیْ اِلَیْکَ لَا مَلْجَأَوَلَامَنْجَاَ مِنْکَ اِلَّا اِلَیْکَ ۔ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِیْ اَنْزَلْتَ وَبِنَبِیِّکَ الَّذِیْ اَرْسَلْتَ۔[ترمذی ،حدیث:۳۳۹۴۔ ۳۳۹۵]
حضور نبی کریم ﷺسوتے وقت یہ دعا پڑ ھا کرتے تھے ۔ اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیَاٰ۔اور جب نیند سے بیدار ہوتے تو یہ دعا پڑ ھتے تھے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الذَِّیْ اَحْیَا نَفْسِیْ بَعْدَ مَا اَمَاتَھَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ۔ [ترمذی،حدیث: ۳۴۱۷]
رات میں جاگے تو کیا پڑھے: حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:رسول اکرم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جو شخص رات میں نیند سے بیدار ہو تو یہ دعا پڑھے۔پھر اس کے بعد جو دعا مانگے گا قبول ہوگی اور وضو کرکے جو نماز پڑھے گا وہ نماز بھی مقبول ہوجائے گی۔
لَا اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ئِِقَدِیْرُٗ ۔وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ۔ [تر مذی،حدیث: ۳۴۱۴]
گھر سے نکلتے وقت کی دعا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا:جو شخص اپنے گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھ لے تو اس کی مشکلات دور ہو جائیں گی اور وہ دشمنوں کے شر سے محفوظ رہے گا اور شیطان اس سے الگ ہٹ جائے گا۔
بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَیٰ اللّٰہِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ[ترمذی،حدیث: ۳۴۲۶]
بازار میں داخل ہو تو یہ دعا پڑھے: حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جو شخص بازار میں داخل ہوتے وقت ان کلمات کو پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ اس کے نامہ اعمال میں دس لاکھ نیکیاں لکھنے کا حکم فر مائے گااور اس کے دس لاکھ گناہوں کو مٹا دے گا اور اس کے دس لاکھ درجے بلند فر مائے گا۔
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیی وَ یُمِیْتُ وَھُوَ حَیُّٗ لاَ یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ئِِ قَدِیْرُٗ۔[ترمذی،حدیث:۳۴۲۸۔ ۳۴۲۹]
سفر کی دعا: حضرت عبد اللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :جب حضور ﷺسفر کے لئے روانہ ہوتے تو یہ دعا پڑ ھتے۔
اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِوَالْخَلِیْفَۃُ فِی الْاَھْلِ ۔اَللّٰھُمَّ اصْحَبْنَا فِی سَفَرِنَا وَاخْلُفْنَا فِی اَھْلِنَا ،اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مَنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ وَمِنَ الْحَوْرِ بَعْدَ الْکَوْنِ وَمِنْ دَعْوَۃِ الْمَظْلُوْمِ وَمِنْ سُوئِ الْمَنْظَرِ فِی الْاَھْلِ وَالْمَالِ۔ [ترمذی،حدیث: ۳۴۳۹]
سفر سے آنے کی دعا: حضرت ربیع بن براء بن عازب اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ:جب نبی کریم ﷺسفر سے لوٹ کر اپنے کا شانہ نبوت پر مدینہ شریف تشریف لاتے تو یہ دعا پڑ ھتے۔
اٰ یِبُونَ تَا ئِبُونَ عاَبِدُونَ لِرَبِّناَ حاَمِدُونَ۔ [ترمذی،حدیث: ۳۴۴۰]
بے چینی کے وقت کی دعا: حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ : نبی کریم ﷺ کو جب کوئی بے چینی یا پر یشانی لاحق ہوتی تو اس وقت آپ اس دعا کا ورد فر ماتے۔
لَااِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ الْعَلِیُّ الْحَلِیْمُ ۔لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ۔ [ترمذی،حدیث:۳۴۳۵،بخاری،حدیث:۳۶۴۵،مسلم،حدیث: ۲۷۳۰]
کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ دعا پڑھے: حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایاکہ:جو شخص کسی بلا میں مبتلا ہونے والے (یعنی بیمار یا مصیبت زدہ کودیکھے)تو یہ دعا پڑھ لے تو تمام عمر وہ اس بلا(بیماری اور مصیبت)سے بچا رہے گا۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عاَفاَنِی مِمَّا ابْتَلَاکَ بِہِ وَ فَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرِِ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاََ۔ [ترمذی ،حدیث: ۳۴۳۱]
کھانا کھا کر کیا پڑھے: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ : حضور اقدس ﷺکے سامنے سے جب دستر خوان اٹھایا جاتا تھا تو آپ ﷺیہ دعا پڑ ھتے تھے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْداََ کَثِیْراََ طَیِّباََ مُباَرَکاََ فِیْہِ غَیْرَ مُوَدَّعِِ وَلَا مُسْتَغْنََیٰ عَنْہٗ رَبُّناَ۔[ترمذی،حدیث: ۳۴۵۶]
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فر مان ہے کہ جو شخص کھانا کھانے کے بعد یہ دعا پڑھ لے اس سے اُس کھانے کا حساب نہیں لیا جائے گا۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَشْبَعْناَ وَاَنْعَمَ عَلَیْناَ وَاَفْضَلَ۔ (ضیاء النبی،جلد:۵؍ص:۳۸۰)



متعلقہ عناوین



رسول اکرم ﷺکی سخا وت وفیاضی رسول اکرم ﷺکی شان زہد وقناعت رسول اکرم ﷺکا طریقہ تعلیم رسول اکرم ﷺ کی نمازیں رسول اکرم ﷺکے روزے رسول اکرم ﷺ کا حج اور عمرہ رسول اکرم ﷺ کا صدقہ و خیرات رسول اکرم ﷺکے خطوط رسول اکرم ﷺکے خطبات رسول اکرم ﷺکی وصیتیں اور نصیحتیں



دعوت قرآن