نماز حاجت



حدیث:حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی خاص معاملہ پیش آجاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے۔[سنن ابوداود،حدیث:۱۳۱۹]
حدیث: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: جب کسی کو کوئی ضرورت پیش آجائے اللہ سے یا کسی بندے سے تو اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کرے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجے اور یہ دعا پڑھے۔
لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ أَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ وَالسَّلاَمَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ لاَ تَدَعْ لِى ذَنْبًا إِلاَّ غَفَرْتَهُ وَلاَ هَمًّا إِلاَّ فَرَّجْتَهُ وَلاَ حَاجَةً هِىَ لَكَ رِضًا إِلاَّ قَضَيْتَهَا يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔
ترجمہ: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،وہ حلیم ہے،کریم ہے،پاک ہے اللہ جو عرش عظیم کا رب ہے،تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہے جو سارے جہانوں کا پالنے والا ہے،میں تجھ سے تیری رحمت کو واجب کرنے والی چیزوں کا اور تیری بخشش کے یقینی ہونے کا سوال کرتا ہوں اور ہر نیکی میں سے حصہ پانے کا اور ہر گناہ سے سلامتی کا سوال کرتا ہوں۔ائے سب سے مہربانوں سے بڑھ کر رحم کرنے والے!تو میرے ہر گناہ کو بخش دے اور ہر غم کو دور کردے اور میری تمام ضرورت جس میں تیری خوشنودی ہے اسے پورا کردے۔[ترمذی،حدیث:۴۷۸]
حدیث: حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:ایک نابینا شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرے لئے دعا کر دیجئے کہ اللہ تعالیٰ مجھے ٹھیک کردے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر چاہو تو دعا کر دوں اور چاہو تو صبر کرو یہ تمہارے لئے بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دعا کر دیجئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ٹھیک ہے جاؤ اچھی طرح سے وضو کرکے دو رکعت نماز پڑھو اور اس کے بعد اس طرح سے دعا مانگو۔
اللَّهُمَّ إِنِّى أَسْأَلُكَ وَأَتَوَجَّهُ إِلَيْكَ بِمُحَمَّدٍ نَبِىِّ الرَّحْمَةِ یَا مُحَمَّدُ إِنِّى قَدْ تَوَجَّهْتُ بِكَ إِلَى رَبِّى فِى حَاجَتِى هَذِهِ لِتُقْضَی اللَّهُمَّ فَشَفِّعْهُ فِىَّ
ترجمہ: یا اللہ! بے میں تجھ سے مانگتا ہوں اور تیری طرف اپنا رخ کرتا ہوں رحمت والے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلے سے۔یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم!بے شک میں نے آپ کے وسیلے سے اپنے رب کی طرف اپنا رخ کیا اپنی اس ضرورت میں تاکہ وہ پوری ہو جائے۔یا اللہ! تو میرے حق میں ان کی شفاعت قبول فرما۔
حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:اللہ کی قسم! ابھی ہم اسی جگہ تھے اور بیٹھے باتیں ہی کر رہے تھے کہ وہ شخص[نماز ودعا سے فارغ ہو کر] ہمارے پاس آیا تو ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ وہ کبھی اندھا تھا ہی نہیں۔[ابن ماجہ،حدیث:۱۳۸۵۔ ترمذی،حدیث:۳۵۷۸]



متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے واجبات اورسنتیں نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز جنازہ کے مسائل نماز تراویح کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز استخارہ سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز عیدین کی نماز مسافر کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن