ایمان باللہ



آیت :۱۔ لَااِكْرَاهَ فِی الدِّیْنِ قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّۚ-فَمَنْ یَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى-لَا انْفِصَامَ لَهَا-وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(سورہ بقرہ: ۲۵۶)

ترجمہ : دین میں کوئی زبردستی نہیں،بے شک ہدایت کا راستہ گمراہی سے خوب جدا ہوگئی ہے،تو اب جو کوئی شیطان کو نہ مانے اور اللہ پر ایمان لائے،اس نے ایسا مضبوط سہارا تھام لیا جو کبھی ٹوٹنے والا نہیں، اور اللہ[جس کا اس نے سہارا لیا ہے] سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔

آیت : ۲۔ اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَا اُنْزِلَ اِلَیْهِ مِنْ رَّبِّهٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَؕ-كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ مَلٰٓىٕكَتِهٖ وَ كُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ-لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِهٖ-وَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ (سورہ بقرہ: ۲۸۵)

ترجمہ : رسول اُس پر لایا جو اس کے رب کی طرف سے اس کی طرف نازل کیا گیا اور مسلمان بھی، سب اللہ پر اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے،ان کا کہنا ہے کہ ہم کسی رسول پر ایمان لانے میں فرق نہیں کرتے اور انہوں نے کہا:ائے ہمارے رب! ہم نے حکم سنا اور اطاعت قبول کی،مالک! ہم تجھ سے ہی گناہوں کی بخشش کے طلبگار ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف پلٹنا ہے۔

آیت : ۳۔ یٰاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ الْكِتٰبِ الَّذِیْ نَزَّلَ عَلٰى رَسُوْلِهٖ وَ الْكِتٰبِ الَّذِیْ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ وَ مَنْ یَّكْفُرْ بِاللّٰهِ وَ مَلٰٓىٕكَتِهٖ وَ كُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا(سورہ نساء: ۱۳۶)

ترجمہ : ائے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول پراور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اتاری اور اس کتاب پر جو اس سے پہلے نازل کی[ان سب پر ہمیشہ] ایمان رکھو۔اور جو اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور قیامت کے دن کو نہ مانے تو وہ ضرور گمراہی میں بھٹک کر بہت دور نکل گیا۔

آیت :۴۔ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا وَ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ(سورہ حجرات: ۱۵)

ترجمہ : حقیقت میں مومن وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے کوئی شک نہیں کیا اور اپنی جانوں اور مالوں سے اللہ کے راستے میں جہاد کیا،وہی سچے لوگ ہیں۔

آیت : ۵۔ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا هُمْ بِمُؤْمِنِیْنَ(سورہ بقرہ: ۸)

ترجمہ : کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لائے،لیکن وہ مومن نہیں ہیں۔

آیت : ۶۔ وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ اٰمِنُوْا كَمَااٰمَنَ النَّاسُ قَالُوْا اَنُؤْمِنُ كَمَااٰمَنَ السُّفَهَآءُؕ-اَلَاۤ اِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَآءُ وَ لٰكِنْ لَّا یَعْلَمُوْنَ(سورہ بقرہ: ۱۳)

ترجمہ : اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ ایمان لاؤایسے جس طرح دوسرے لوگ ایمان لائے،تو کہتے ہیں: کیا ہم بیوقوف لوگوں کی طرح ایمان لائیں؟ خبردار! حقیقت میں یہی لوگ بیوقوف ہیں ،مگر یہ جانتے نہیں ہیں۔

آیت :۷۔ قُوْلُوْا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ مَا اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَ مَااُنْزِلَ اِلٰى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ مَااُوْتِیَ مُوْسٰى وَ عِیْسٰى وَ مَا اُوْتِیَ النَّبِیُّوْنَ مِنْ رَّبِّهِمْ-لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْ-وَ نَحْنُ لَهٗ مُسْلِمُوْنَ(سورہ بقرہ: ۱۳۶)

ترجمہ : مسلمانو! کہو: ہم اللہ پر اور جو ہماری طرف نازل کیا گیا ہے اس پر ایمان لائے اور اس پر بھی جو ابراہیم،اسماعیل،اسحاق،یعقوب اور ان کی اولاد کی طرف کیا گیا اور موسی و عیسیٰ کو دیا گیا اور دوسرے نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے عطا کیا گیا،ہم ایمان لانے میں اُن میں سے کسی کے درمیان فرق نہیں کرتے، اور ہم اللہ کے حکم کے سامنے گردن جھکانے والے ہیں۔

آیت :۸۔ لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ وَ لٰكِنَّ الْبِرَّ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ الْمَلٰٓىٕكَةِ وَ الْكِتٰبِ وَ النَّبِیّٖنَ-وَ اٰتَى الْمَالَ عَلٰى حُبِّهٖ ذَوِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِۙ-وَ السَّآىٕلِیْنَ وَ فِی الرِّقَابِۚ-وَ اَقَامَ الصَّلٰوةَ وَ اٰتَى الزَّكٰوةَۚ-وَ الْمُوْفُوْنَ بِعَهْدِهِمْ اِذَا عٰهَدُوْاۚ-وَ الصّٰبِرِیْنَ فِی الْبَاْسَآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ حِیْنَ الْبَاْسِؕ-اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ صَدَقُوْاؕ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُتَّقُوْنَ(سورہ بقرہ: ۱۷۷)

ترجمہ : اصل نیکی یہ نہیں ہے کہ تم اپنا منہ پورب یا پچھم کی طرف کر لو،بلکہ حقیقت میں نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ کو اور قیامت کے دن کو اور فرشتوں،کتابوں اور نبیوں کو دل سے مانے اور اللہ کی محبت میں اپنا پسندیدہ مال رشتے داروں،یتیموں،مسکینوں،مسافروں اور مانگنے والوں پر اور غلاموں کو آزاد کرنے پر خرچ کرے،نماز کی پابندی کرے اور زکوٰۃ دے۔اور وہ لوگ جو وعدہ کرکے اپنا وعدہ پورا کرنے والے ہیں اور مصیبت اور سختی میں اور جہاد کے وقت صبر کرنے والے ہیں،یہی لوگ سچے ہیں اور یہی لوگ پر ہیزگار ہیں۔

آیت :۹۔ وَ اِذَا سَاَلَكَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌؕ-اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِۙ-فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَ لْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّهُمْ یَرْشُدُوْنَ(سورہ بقرہ: ۱۸۶)

ترجمہ : اور ائے حبیب! میرے بندے اگر تم سے میرے بارے میں پوچھیں،تو انہیں بتادیجئے کہ بے شک میں ان سے قریب ہی ہوں،میں دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھ سے دعا کرے۔تو انہیں چاہئیے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پائیں۔

آیت : ۱۰۔ لٰكِنِ الرّٰسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَا اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مَا اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَ الْمُقِیْمِیْنَ الصَّلٰوةَ وَ الْمُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ-اُولٰٓىٕكَ سَنُؤْتِیْهِمْ اَجْرًا عَظِیْمًا(سورہ نساء: ۱۶۲)

ترجمہ : مگر ان میں جولوگ پختہ علم رکھنے والے اور ایمان والے ہیں ، وہ ایمان لاتے ہیں اُس پر جو اے محبوب تمہاری طرف نازل کیا گیااور جو تم سے پہلے نازل کیا گیا اور نماز قائم رکھنے والے اور زکوٰۃ دینے والے اور اللہ اور قیامت پر ایمان لانے والے ،ایسے لوگوں کو عنقریب ہم بڑا ثواب دیں گے۔

آیت :۱۱۔ فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ اعْتَصَمُوْا بِهٖ فَسَیُدْخِلُهُمْ فِیْ رَحْمَةٍ مِّنْهُ وَ فَضْلٍۙ-وَّ یَهْدِیْهِمْ اِلَیْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا(سورہ نساء: ۱۷۵)

ترجمہ : تو اب وہ لوگ جو اللہ پر ایمان لائے اور اس کی رسّی کومضبوطی سےتھاما، تو عنقریب اللہ انہیں اپنی رحمت اور اپنے فضل میں داخل کرے گا اور انہیں اپنی طرف آنے کاسیدھا راستہ دکھادے گا۔

آیت : ۱۲۔ قُلْ یٰاَیُّهَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ جَمِیْعَا۔الَّذِیْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ-لَا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ-فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الَّذِیْ یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ كَلِمٰتِهٖ وَ اتَّبِعُوْهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ(سورہ اعراف: ۱۵۸)

ترجمہ : تم فرماؤ اے لوگو! میں تم سب کی طرف اس اللہ کا رسول ہوں جو آسمان وزمین کی بادشاہی کا مالک ہے ،اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے، تو ایمان لاؤ اللہ پراور اس کے رسول بے پڑھے غیب بتانے والے پر ،جواللہ اور اُس کی باتوں پر ایمان لاتے ہیں ،اور ان کی غلامی کرو کہ تم راہ پاؤ۔

آیت : ۱۳۔ نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْكَ نَبَاَهُمْ بِالْحَقِّؕ-اِنَّهُمْ فِتْیَةٌ اٰمَنُوْا بِرَبِّهِمْ وَ زِدْنٰهُمْ هُدًىۗۖوَّ رَبَطْنَا عَلٰى قُلُوْبِهِمْ اِذْ قَامُوْا فَقَالُوْا رَبُّنَا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَنْ نَّدْعُوَاۡ مِنْ دُوْنِهٖ اِلٰهًا لَّقَدْ قُلْنَااِذًا شَطَطًا(سورہ کہف: ۱۳۔۱۴)

ترجمہ : ہم ان کا اصل قصہ تم کو سناتے ہیں،وہ چند نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لے آئے تھے اور ہم نے انکی ہدایت میں ترقی بخشی تھی اور ہم نے ان کے دل کو مضبوط کردیئے جب وہ اٹھے اور انہوں نے کہا کہ: ہمارا رب تو صرف وہی ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے،ہم اس کے علاوہ کسی اور معبود کی ہرگز عبادت نہیں کریں گے اور اگر ہم ایسا کریں تو حد سے گزری ہوئی بات کریں گے۔

آیت : ۱۴۔ وَ جَآءَ مِنْ اَقْصَا الْمَدِیْنَةِ رَجُلٌ یَّسْعٰى قَالَ یٰقَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِیْنَ۔ اتَّبِعُوْا مَنْ لَّا یَسْــٴَـلُكُمْ اَجْرًا وَّ هُمْ مُّهْتَدُوْنَ وَ مَا لِیَ لَااَعْبُدُ الَّذِیْ فَطَرَنِیْ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ۔ ءَاَتَّخِذُ مِنْ دُوْنِهٖۤ اٰلِهَةً اِنْ یُّرِدْنِ الرَّحْمٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغْنِ عَنِّیْ شَفَاعَتُهُمْ شَیْــٴًـا وَّ لَا یُنْقِذُوْنِۚ۔اِنِّیْ اِذًا لَّفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ۔اِنِّیْ اٰمَنْتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُوْنِؕ۔ قِیْلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَؕ-قَالَ یٰلَیْتَ قَوْمِیْ یَعْلَمُوْنَ بِمَا غَفَرَ لِیْ رَبِّیْ وَ جَعَلَنِیْ مِنَ الْمُكْرَمِیْنَ (سورہ یٰس: ۲۰ تا ۲۷ )

ترجمہ : اتنے میں شہر کے کنارے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور بولا"ائے میری قوم کے لوگو! رسولوں کی پیروی اختیار کرلو،پیروی کرو اُن لوگوں کی جو تم سے کوئی اجر نہیں چاہتے اور ٹھیک راستے پر ہیں،اور آخر کیوں نہ میں اس ہستی کی بندگی کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور جس کی طرف تم سب کو پلٹ کر جانا ہے،کیا میں اُسے چھوڑ کر دوسرے کو معبود بنالوں؟ حالانکہ اگر خدائے رحمٰن مجھے کوئی نقصان پہونچانا چاہے تو ان کی سفارش میرے کام آ سکتی ہے اور نہ وہ مجھے چھڑا ہی سکتے ہیں،اگر میں ایسا کروں تو میں کھلی گمراہی میں مبتلا ہوجاؤں گا،میں تو تمہارے رب پر ایمان لے آیاتو تم بھی میری بات مان لو[آخر کار اُن لوگوں نے اسے قتل کر دیا اور] اس شخص سے کہا گیا کہ جنت میں داخل ہوجاؤ،اس نے کہا:کاش میری قوم کو معلوم ہوتا کہ میرے رب نے کس چیز کی بدولت میری مغفرت فرمادی اور مجھے باعزت لوگوں میں داخل فرمایا۔

آیت : ۱۵۔ وَ مَنْ لَّمْ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّا اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ سَعِیْرًا(سورہ فتح: ۱۳ )

ترجمہ : اور جو ایمان نہیں رکھتے ہیں اللہ اور اس کے رسول پر،تو بے شک ہم نے انکار کرنے والوں کے لئے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھاہے۔

آیت : ۱۶۔ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الصِّدِّیْقُوْنَ وَ الشُّهَدَآءُ عِنْدَ رَبِّهِمْؕ-لَهُمْ اَجْرُهُمْ وَ نُوْرُهُمْؕ-وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ (سورہ حدید: ۱۹)

ترجمہ : اور وہ جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائیں وہی ہیں کامل سچے اوردوسروں پر گواہ اپنے رب کے یہاں ،ان کے لیے ان کا ثواب اور اُن کا نور ہے اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتیں جھٹلائیں وہ دوزخی ہیں۔

آیت : ۱۷۔ سَابِقُوا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا كَعَرْضِ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ-اُعِدَّتْ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖؕ-ذٰلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ یُؤْتِیْهِ مَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ(سورہ حدید: ۲۱)

ترجمہ : بڑھ کر چلو اپنے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف جس کی چوڑائی آسمان اور زمین جیسی ہے ،تیار کیا گیا ہےان کے لیے جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائیں ،یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دے اور اللہ بڑا فضل فرمانےوالا ہے۔

آیت : ۱۸۔ یٰاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ(۱۰) تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُجَاهِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَ اَنْفُسِكُمْؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۱۱) یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ وَ یُدْخِلْكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ وَ مَسٰكِنَ طَیِّبَةً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ (سورہ صف: ۱۰تا۱۲)

ترجمہ : اے ایمان والو کیا میں بتادوں وہ تجارت جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے ،ایمان رکھو اللہ اور اس کے رسول پر اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کرو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو ،وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں اور پاکیزہ محلوں میں جو بسنے کے باغوں میں ہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔

آیت : ۱۹۔ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ النُّوْرِ الَّذِیْ اَنْزَلْنَاؕ-وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ یَوْمَ یَجْمَعُكُمْ لِیَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِكَ یَوْمُ التَّغَابُنِؕ-وَ مَنْ یُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ یَعْمَلْ صَالِحًا یُّكَفِّرْ عَنْهُ سَیِّاٰتِهٖ وَ یُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَااَبَدًاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ (سورہ تغابن: ۸۔۹)

ترجمہ : تو ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول اور اس نور پر جو ہم نے اتارا اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے [اِ س کا پتہ تمہیں اُس دن چل جائے گا]جب جمع ہونے کے دن وہ تم سب کو ا کھٹا کرے گا ،وہ دن ہوگا ہار والوں کی ہار کُھلنے کا، اور جو اللہ پر ایمان لائے اور اچھا کام کرے اللہ اس کی برائیاں اُتاردے گا اور اُسے باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، وہ لوگ ہمیشہ ان میں رہیں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔

آیت : ۲۰۔ وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ عَتَتْ عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا وَ رُسُلِهٖ فَحَاسَبْنٰهَا حِسَابًا شَدِیْدًا-وَّ عَذَّبْنٰهَا عَذَابًا نُّكْرًا(۸) فَذَاقَتْ وَبَالَ اَمْرِهَا وَ كَانَ عَاقِبَةُ اَمْرِهَا خُسْرًا(۹) اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا-فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰاُولِی الْاَلْبَابِ ،الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا-قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ اِلَیْكُمْ ذِكْرًا(۱۰) رَّسُوْلًا یَّتْلُوْا عَلَیْكُمْ اٰیٰتِ اللّٰهِ مُبَیِّنٰتٍ لِّیُخْرِ جَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِؕ-وَ مَنْ یُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ یَعْمَلْ صَالِحًا یُّدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَااَبَدًاؕ-قَدْ اَحْسَنَ اللّٰهُ لَهٗ رِزْقًا (سورہ طلاق: ۸۔۱۱)

ترجمہ : اور کتنے ہی شہر والےتھے جنہوں نے اپنے رب کے حکم اور اس کے رسولوں سے سرکشی کی تو ہم نے ان سے سخت حسا ب لیا اور انہیں بُری طرح سزا دیا،تو انہوں نے اپنے کیے کا وبال چکھا اور ان کے کام کاانجام گھاٹا ہوا،اللہ نے [آخرت میں ]ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے تو اللہ سے ڈرو اے عقل والو! وہ جو ایمان لائے ہو بےشک اللہ نے تمہاری طرف ایک نصیحت نازل کر دی ہے۔ایک ایسا رسول جو تم پر اللہ کی روشن آیتیں پڑھتا ہے تاکہ انہیں جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے اندھیریوں سے اجالے کی طرف لے جائے اور جو اللہ پر ایمان لائے اور اچھا کام کرے وہ اسے باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں،یہ لوگ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے،بےشک اللہ نے اس کے لیے اچھی روزی رکھی ہے۔

آیت : ۲۱۔ قُلْ هُوَ الرَّحْمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ وَ عَلَیْهِ تَوَكَّلْنَاۚ-فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ هُوَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ (سورہ ملک: ۲۹)

ترجمہ : ان سے کہو،وہ بڑا رحم کرنے والا ہے،اُسی پر ہم ایمان لائے ہیں اور اسی پر ہمارا بھروسا ہے،جلد ہی تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ گمراہی میں پڑا ہوا کون ہے۔

آیت : ۲۲۔ وَّ اَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدٰى اٰمَنَّا بِهٖؕ-فَمَنْ یُّؤْمِنْۢ بِرَبِّهٖ فَلَا یَخَافُ بَخْسًا وَّ لَا رَهَقًا (سورہ جن: ۱۳)

ترجمہ : [جناتوں نے اپنے ساتھی جناتوں سے کہا] اور یہ ہم نے جب ہدایت کی تعلیم سنی [اللہ کے رسول سے] تو ہم اس پر ایمان لے آئے،جو کوئی بھی اپنے رب پر ایمان لے آئے گا اسے کسی حق تلفی یا ظلم کا خوف نہ ہوگا۔





متعلقہ عناوین



وجود باری تعالیٰ کی نشانیاں وحدانیتِ باری تعالیٰ بعث بعد الموت کے دلائل قیامت کی حقانیت اور اس کے دلائل قرآن مجید کی حقانیت زندگی اور موت کا مقصد راہ حق میں صبر اور اس کا بدلہ دنیا اور آخرت آیات رحمت عظمت مصطفیٰ ﷺ عظمت اہل بیت عظمت صحابہ



دعوت قرآن