راہِ حق میں صبر اور اس کا بدلہ



آیت :۱۔ وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَیْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوْ عِ وَ نَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِؕوَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ الَّذِیْنَ اِذَا اَصَابَتْهُمْ مُّصِیْبَةٌ-قَالُوْا اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّا اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ اُولٰٓىٕكَ عَلَیْهِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ ۔ وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُهْتَدُوْنَ[سورہ بقرہ: ۱۵۵ تا ۱۵۷]

ترجمہ : اور ہم ضرورتمہیں کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے آزمائیں گے ۔اور صبر کرنے والوں کوخوشخبری سنا دو۔وہ لوگ کہ جب ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں : ہم اللہ ہی کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔یہ وہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے درود ہیں اور رحمت اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں ۔

آیت :۲۔ وَ الَّذِیْنَ صَبَرُوا ابْتِغَآءَ وَجْهِ رَبِّهِمْ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً وَّ یَدْرَءُوْنَ بِالْحَسَنَةِ السَّیِّئَةَ اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عُقْبَى الدَّارِ۔جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَهَا وَ مَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَآىٕهِمْ وَ اَزْوَاجِهِمْ وَ ذُرِّیّٰتِهِمْ۔ وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ یَدْخُلُوْنَ عَلَیْهِمْ مِّنْ كُلِّ بَابٍ۔ سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَى الدَّارِ[سورہ رعد: ۲۲/۲۳/۲۴]

ترجمہ : اور وہ لوگ جو اپنے رب کی رضا کے لیے صبرکرتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، ہمارے دیے ہوئے رزق میں سے علانیہ اور پوشیدہ خرچ کرتے ہیں، اور برائی کو بھلائی سے دفع کرتے ہیں آخرت کا گھر انہی لوگوں کے لیے ہے۔ یعنی ایسے باغ جو اُن کی ابدی قیام گاہ ہوں گے وہ خود بھی ان میں داخل ہوں گے اور ان کے آباؤ اجداد اور اُن کی بیویوں اور اُن کی اولاد میں سے جو جو صالح ہیں وہ بھی اُن کے ساتھ وہاں جائیں گے۔ ملائکہ ہر طرف سے اُن کے استقبال کے لیے آئیں گےاور اُن سے کہیں گے کہ ''تم پر سلامتی ہے، تم نے دنیا میں جس طرح صبر سے کام لیا اُس کی بدولت آج تم اِس کے مستحق ہوئے ہو،پس کیا ہی خوب ہے یہ آخرت کا گھر!

آیت :۳۔ وَ اصْبِرْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِیْنَ [سورہ ہود: ۱۱۵]

ترجمہ : اور صبر کر،بے شک اللہ نیک لوگوں کے اجر کو ضائع نہیں فرماتا۔

آیت :۴۔ قَالُوْا ءَاِنَّكَ لَاَنْتَ یُوْسُفُؕ-قَالَ اَنَا یُوْسُفُ وَ هٰذَااَخِیْ-قَدْ مَنَّ اللّٰهُ عَلَیْنَاؕ-اِنَّهٗ مَنْ یَّتَّقِ وَ یَصْبِرْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِیْنَ[سورہ یوسف: ۹۰]

ترجمہ : وہ چونک کر بولے ''کیا تم یوسف ہو؟ اُس نے کہا، ہاں، میں یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی ہے اللہ نے ہم پر احسان فرمایا حقیقت یہ ہے کہ اگر کوئی تقویٰ اور صبر سے کام لے تو بے شک اللہ ایسے نیک لوگوں کا اجر ضائع نہیں فرماتا۔

آیت :۵۔ فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ اُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَ لَا تَسْتَعْجِلْ لَّهُمْؕ-كَاَنَّهُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَا یُوْعَدُوْنَ-لَمْ یَلْبَثُوْا اِلَّا سَاعَةً مِّنْ نَّهَارٍؕ-بَلٰغٌ-فَهَلْ یُهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الْفٰسِقُوْنَ [سورہ احقاف: ۳۵]

ترجمہ : پس اے نبی، صبر کرو جس طرح اولوالعزم رسولوں نے صبر کیا ہے، اور ان کے معاملہ میں جلدی نہ کرو جس روز یہ لوگ اُس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا اِنہیں خوف دلایا جا رہا ہے تو اِنہیں یوں معلوم ہو گا کہ جیسے دنیا میں دن کی ایک گھڑی بھر سے زیادہ نہیں رہے تھے بات پہنچا دی گئی، اب کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہو گا؟

آیت :۶۔ كَمْ مِّنْ فِئَةٍ قَلِیْلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِیْرَةًۢ بِاِذْنِ اللّٰهِؕ-وَ اللّٰهُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ [سورہ بقرہ: ۲۴۹]

ترجمہ : بارہا ایسا ہوا ہے کہ چھوٹی جماعت بڑی جماعت پر اللہ کے حکم سے غالب آئی ہے اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

آیت :۷۔ وَ كَاَیِّنْ مِّنْ نَّبِیٍّ قٰتَلَ-مَعَهٗ رِبِّیُّوْنَ كَثِیْرٌۚ فَمَا وَ هَنُوْا لِمَااَصَابَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ مَا ضَعُفُوْا وَ مَا اسْتَكَانُوْاؕ-وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَ [سورہ آل عمران: ۱۴۶]

ترجمہ : اِس سے پہلے کتنے ہی نبی ایسے گزر چکے ہیں جن کے ساتھ مل کر بہت سے خدا پرستوں نے جنگ کی۔تو اللہ کی راہ میں جو مصیبتیں اُن پر پڑیں ان سے وہ دل شکستہ نہیں ہوئے، انہوں نے کمزوری نہیں دکھائی، وہ (باطل کے آگے) سرنگوں نہیں ہوئے۔ اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔

آیت:۸۔ لَتُبْلَوُنَّ فِیْ اَمْوَالِكُمْ وَ اَنْفُسِكُم۔وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا اَذًى كَثِیْرًاؕ۔وَاِنْ تَصْبِرُوْا وَ تَتَّقُوْا فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ[سورہ آل عمران: ۱۸۶]

ترجمہ : مسلمانو! بے شک تمہارے مالوں اور تمہاری جانوں کے معاملے میں تمہیں ضرور آزمایا جائے گا۔اور تم اہل کتاب اور مشرکین سے بہت سی تکلیف دہ باتیں سنوگے،[اگر ایسے حالات میں]تم صبر کرتے رہو اور پرہیز گاری اختیار کئے رہو تو بے شک یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے۔

آیت :۹۔ یٰاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْاوَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ [سورہ آل عمران: ۲۰۰]

ترجمہ : اے ایمان والو! صبر سے کام لو، اور صبر میں دشمنوں سے آگے رہو، حق کی خدمت کے لیے کمر بستہ رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اس امید پر کہ تم کامیاب ہوجاؤ۔

آیت :۱۰۔ اِنِّیْ جَزَیْتُهُمُ الْیَوْمَ بِمَا صَبَرُوْا-اَنَّهُمْ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ [سورہ مومنون: ۱۱۱]

ترجمہ : بے شک آج میں نے ان کے صبر کا انہیں یہ بدلہ دیا کہ وہی کامیاب ہیں۔

آیت :۱۱۔ اُولٰٓىٕكَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوْا وَ یُلَقَّوْنَ فِیْهَا تَحِیَّةً وَّ سَلٰمًاخٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-حَسُنَتْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا[سورہ فرقان: ۷۵۔۷۶]

ترجمہ : ان کو جنت کا سب سے اونچا بالاخانہ انعام ملے گا ،اس وجہ سے کہ انہوں نے صبر کیا اورآداب و تسلیمات سے اُن کا استقبال کیا جائے گا۔وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے ۔کیا ہی اچھی ٹھہرنے اوربسنے کی جگہ ہے وہ۔

آیت :۱۲۔ وَ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَیْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا-وَ لَا یُلَقّٰىهَااِلَّا الصّٰبِرُوْنَ [سورہ قصص: ۸۰]

ترجمہ : اور جو لوگ علم رکھنے والے تھے وہ کہنے لگے :افسوس تمہارے حال پر، اللہ کا ثواب بہتر ہے اُس شخص کے لیے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے، اور یہ دولت نہیں ملتی مگر صبر کرنے والوں کو۔

آیت :۱۳۔ یٰبُنَیَّ اَقِمِ الصَّلٰوةَ وَ اْمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ انْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ اصْبِرْ عَلٰى مَا اَصَابَكَؕ-اِنَّ ذٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ[سورہ لقمٰن: ۱۷]

ترجمہ : اے میرے بیٹے ! نماز کی پابندی کر اور اچھی بات کا حکم دے اور بُری بات سے منع کر اور [اِس راستے میں ] جو مصیبت تجھ پر پڑے اس پر صبر کر بےشک یہ ہمت کے کام ہیں۔

آیت :۱۴۔ اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمٰتِ وَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ وَ الْقٰنِتِیْنَ وَ الْقٰنِتٰتِ وَ الصّٰدِقِیْنَ وَ الصّٰدِقٰتِ وَ الصّٰبِرِیْنَ وَ الصّٰبِرٰتِ وَ الْخٰشِعِیْنَ وَ الْخٰشِعٰتِ وَ الْمُتَصَدِّقِیْنَ وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ وَ الصَّآىٕمِیْنَ وَ الصّٰٓىٕمٰتِ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِ-اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا[سورہ احزاب: ۳۵]

ترجمہ : بےشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان والے اور ایمان والیاں اور فرمان بردار ی کرنے والےاور فرمان بردار ی کرنے والیاں اور سچے اور سچیاں اور صبر والے اور صبر والیاں اور عاجزی کرنے والے اور عاجزی کرنے والیاں اور خیرات کرنے والے اور خیرات کرنے والیاں اور روزے والے اورروزے والیاں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کرنے والے اور کرنے والیاں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کے لیے اللہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔

آیت :۱۵۔ اِنَّمَا یُوَفَّى الصّٰبِرُوْنَ اَجْرَهُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ [سورہ زمر: ۱۰]

ترجمہ : بے شک صبر کرنے والوں ہی کو ان کا اجر بے حساب بھر پوردیا جائے گا۔

آیت :۱۶۔ وَ مَا یُلَقّٰىهَا اِلَّا الَّذِیْنَ صَبَرُوْا-وَ مَا یُلَقّٰىهَااِلَّا ذُوْ حَظٍّ عَظِیْمٍ[سورہ حم السجدہ: ۳۵]

ترجمہ : اور یہ دولت صبر کرنے والوں ہی کو ملتی ہے اور یہ دولت بڑے نصیب والے کو ہی ملتی ہے۔

آیت :۱۷۔ اِنَّا وَجَدْنٰهُ صَابِرًا-نِعْمَ الْعَبْدُ-اِنَّهٗ اَوَّابٌ[سورہ ص : ۴۴]

ترجمہ : بے شک ہم نے اُسے صبر کرنے والا پایا،وہ کیا ہی اچھا بندہ ہے،بے شک وہ[اپنے رب کی طرف]بہت رجوع کرنے والا ہے۔

آیت :۱۸۔ فَاصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ [سورہ ق : ۳۹]

ترجمہ : تو ان کی باتوں پر صبر کرو اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہو۔

آیت :۱۹۔ وَ لِرَبِّكَ فَاصْبِرْ [سورہ مدثر : ۷]

ترجمہ : اور اپنے رب کی خاطر صبر کرو۔

آیت :۲۰۔ یُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَ یَخَافُوْنَ یَوْمًا كَانَ شَرُّهٗ مُسْتَطِیْرًا وَ یُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِیْنًا وَّ یَتِیْمًا وَّ اَسِیْرًا اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّٰهِ لَا نُرِیْدُ مِنْكُمْ جَزَآءً وَّ لَا شُكُوْرًا اِنَّا نَخَافُ مِنْ رَّبِّنَا یَوْمًا عَبُوْسًا قَمْطَرِیْرًا فَوَقٰىهُمُ اللّٰهُ شَرَّ ذٰلِكَ الْیَوْمِ وَ لَقّٰىهُمْ نَضْرَةً وَّ سُرُوْرًا۔وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِیْرًا مُّتَّكِـٕیْنَ فِیْهَا عَلَى الْاَرَآىٕكِ-لَا یَرَوْنَ فِیْهَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْهَرِیْرًاوَ دَانِیَةً عَلَیْهِمْ ظِلٰلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِیْلًا وَ یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِاٰنِیَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّ اَكْوَابٍ كَانَتْ قَؔوَارِیْرَا قَؔوَارِیْرَامِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِیْرًا وَ یُسْقَوْنَ فِیْهَا كَاْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِیْلًاعَیْنًا فِیْهَا تُسَمّٰى سَلْسَبِیْلًا وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ-اِذَا رَاَیْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا وَ اِذَا رَاَیْتَ ثَمَّ رَاَیْتَ نَعِیْمًا وَّ مُلْكًا كَبِیْرًا عٰلِیَهُمْ ثِیَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَّ اِسْتَبْرَقٌ-وَّ حُلُّوْا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍ-وَ سَقٰىهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُوْرًا اِنَّ هٰذَا كَانَ لَكُمْ جَزَآءً وَّ كَانَ سَعْیُكُمْ مَّشْكُوْرًا۔ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ الْقُرْاٰنَ تَنْزِیْلًا۔فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَ لَا تُطِعْ مِنْهُمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًا [سورہ دہر: ۷تا۲۴]

ترجمہ : یہ وہ لوگ ہوں گے جو (دنیا میں) نذر پوری کرتے ہیں، اور اُس دن سے ڈرتے ہیں جس کی آفت ہر طرف پھیلی ہوئی ہو گی ۔اور اللہ کی محبت میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں ۔[اور اُن سے کہتے ہیں کہ]ہم تمہیں صرف اللہ کی خاطر کھلا رہے ہیں، ہم تم سے نہ کوئی بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ ۔ہمیں تو اپنے رب سے اُس دن کے عذاب کا خوف لاحق ہے جو سخت مصیبت کا انتہائی طویل دن ہو گا۔پس اللہ تعالیٰ انہیں اُس دن کے شر سے بچا لے گا اور انہیں تازگی اور سرور بخشے گا۔اور اُن کے صبر کے بدلے میں اُنہیں جنت اور ریشمی لباس عطا کرے گا۔وہاں وہ اونچی مسندوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے نہ اُنہیں دھوپ کی گرمی ستائے گی نہ جاڑے کی ٹھر۔جنت کی چھاؤں ان پر جھکی ہوئی سایہ کر رہی ہو گی، اور اُس کے پھل ہر وقت ان کے بس میں ہوں گے[کہ جس طرح چاہیں انہیں توڑ لیں] اُن کے آگے چاندی کے برتن اور شیشے کے پیالے گردش کرائے جا رہے ہوں گے،شیشے بھی وہ جو چاندی کی قسم کے ہوں گے، اور ان کو (منتظمین جنت نے) ٹھیک اندازے کے مطابق بھرا ہو گا۔ان کو وہاں ایسی شراب کے جام پلائے جائیں گے جس میں سونٹھ کی آمیزش ہو گی ۔یہ جنت کا ایک چشمہ ہو گا جسے سلسبیل کہا جاتا ہے،ان کی خدمت کے لیے ایسے لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے تم انہیں دیکھو تو سمجھو کہ موتی ہیں جو بکھیر دیے گئے ہیں ۔وہاں جدھر بھی تم نگاہ ڈالو گے نعمتیں ہی نعمتیں اور ایک بڑی سلطنت کا سر و سامان تمہیں نظر آئے گا۔اُن کے اوپر باریک ریشم کے سبز لباس اور اطلس و دیبا کے کپڑے ہوں گے، ان کو چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، اور ان کا رب ان کو نہایت پاکیزہ شراب پلائے گا۔یہ ہے تمہاری جزا اور تمہاری کارگزاری قابل قدر ٹھہری ہے۔اے محبوب! ہم نے ہی تم پر یہ قرآن تھوڑا تھوڑا کر کے نازل کیا ہے۔لہٰذا تم اپنے رب کے حکم پر صبر کرو، اور اِن میں سے کسی بد عمل یا منکر حق کی بات نہ مانو۔





متعلقہ عناوین



وجود باری تعالیٰ کی نشانیاں ایمان باللہ وحدانیتِ باری تعالیٰ بعث بعد الموت کے دلائل قیامت کی حقانیت اور اس کے دلائل قرآن مجید کی حقانیت زندگی اور موت کا مقصد دنیا اور آخرت آیات رحمت عظمت مصطفیٰ ﷺ عظمت اہل بیت عظمت صحابہ



دعوت قرآن