سلام کے ساتھ ساتھ مصافحہ کرنا بھی سنت ہے ،صحابہ کرام کا اس پر عمل تھا۔چنانچہ حضرت قتادہ بیان کرتے ہیں کہ:میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ:کیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے درمیان مصافحہ کا دستور تھا ؟ انہوں نے فر مایا کہ:ہاں۔[صحیح بخاری، حدیث:۶۲۶۳ ۔ ترمذی، حدیث: ۲۷۲۹]
نیزنبی اکرم ﷺ نے مصافحہ کی بڑی فضیلت بیان فر مائی چنانچہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:رسول اکرم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ:جب دو مسلمان ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہیں تو اللہ تعالی ان لوگوں کے الگ ہونے سے پہلے ہی ان کے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ [ترمذی،حدیث:۲۷۲۷۔ابن ماجہ،حدیث: ۳۷۰۳]
رہی بات کہ مصافحہ ایک ہاتھ سے کرنی چا ہئے یا دونوں ہاتھ سے ؟تو امام بخاری اس کو بیان کرتے ہوئے فر ماتے ہیں کہ: حضرت حماد بن زید نے ابن مبارک سے دونوں ہاتھ سے مصافحہ کیا۔اور دونوں ہاتھ سے مصافحہ کا باب باندھ کر اسے نبی کریم ﷺ سے ثابت کیا ۔[باب الاخذ با لیدین، حدیث:۶۲۶۵۔ ص:۷۵۵؍مکتبہ دارابن حزم قاہرہ]
اس کے علاوہ امت کے اکابرعلماء کا بھی اسی پر فتوی اورعمل رہا۔تفصیل کے لئے فتاویٰ رضویہ ،جلد:۲۲؍رسالہ :صفائح اللجین فی کون التصافح بکفی الیدین، صفحہ:۲۶۹ تا۳۳۹ کامطالعہ کیجئے۔
معانقہ یعنی گلے ملنا یہ بھی نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے۔چنانچہ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتی ہیں کہ: حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ جب مدینہ شریف میں آئے اس وقت حضور اکرم ﷺمیرے گھر میں تھے ۔انہوں نے آکر دروازہ کھٹ کھٹایاتو حضور اکرم ﷺ کپڑا گھسیٹتے ہوئے برہنہ یعنی بغیر چادر اوڑھے ہوئے چل دئیے ۔قسم بخدا! میں نے حضور کو اس سے پہلے کبھی بغیر چادر اوڑھے ہوئے کسی کے پاس جاتے نہ دیکھا نہ اس کے بعد کبھی اس طرح دیکھا ۔حضور ﷺنے انہیں گلے لگایا اور بوسہ دیا۔ [ترمذی،حدیث:۲۷۳۲]
حضرت عامر شعبی سے روایت ہے کہ:نبی کریم ﷺنے حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا استقبال کیا اور ان سے معانقہ فر مایا اور ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا۔[سنن ابو داؤد،حدیث: ۵۲۲۰]
گلے ملنا اور بوسہ دینا صرف اسی وقت جائز ہے جبکہ فتنہ کا خوف اور شہوت کا اندیشہ نہ ہو ۔ورنہ تو پھر جائز نہیں ۔نبی اکرم ﷺسے ایک شخص نے پوچھا کہ :یارسول اللہ ﷺ!ہم میں سے جب کوئی اپنے بھائی یا دوست سے ملے تو کیا اس کے لئے جھکے؟آپ ﷺنے فر مایا کہ:نہیں۔انہوں نے عر ض کیا کہ:کیا اس سے گلے ملے اور اس کو بوسہ دے؟فر مایا کہ:نہیں۔انہوں نے پھر پوچھا کہ:کیا اس کا ہاتھ پکڑے اور مصافحہ کرے؟آپ ﷺنے فر مایا کہ:ہاں۔[تر مذی،حدیث:۲۷۲۸]
اس حدیث شریف میں جو معانقہ اور بوسہ سے ممانعت ہے یہ اسی صورت میں ہے جب کہ فتنہ اور شہوت کا اندیشہ ہو ورنہ تو اس کے جائز ہونے میں کوئی شبہ نہیں کیو نکہ یہ حضور اکرم ﷺ اور متعدد صحابہ کرام سے ثابت ہے۔
کھانے کے آداب پینے کے آداب لباس سے متعلق احکام و آداب تیل،خوشبواور کنگھی کے مسائل وآداب گھر سے نکلنے اور داخل ہونے کا طریقہ انگوٹھی پہننے کے مسائل سونے چاندی کے زیورات کے احکام ومسائل لوہا،تانبا،پیتل اور دوسرے دھات کے زیورات کے احکام مہندی،کانچ کی چوڑیاں اور سندور وغیرہ کا شرعی حکم بھئوں کے بال بنوانے،گودنا گودوانے اور مصنوعی بال لگوانے کا مسئلہ سفید بالوں کو رنگنے کے مسائل حجامت بنوانے کے مسائل وآداب ناخن کاٹنے کے آداب ومسائل پاخانہ، پیشاب کرنے کے مسائل وآداب بیمار کی عیادت کے فضائل ومسائل بچوں کی پیدائش کے بعد کے کام جھا ڑ پھونک اور د عا تعو یذ کے مسائل چھینک اور جماہی کے مسائل وآداب ہم بستری کے مسائل و آداب پیر کے اندر کن باتوں کا ہونا ضروری ہے؟ سونے،بیٹھنے ا و ر چلنے کے مسائل وآداب دوسرے کے گھر میں داخل ہونے کے مسائل وآداب سلام کرنے کے مسائل ماں باپ یا بزرگوں کا ہاتھ پیر چومنا اور ان کی تعظیم کے لئے کھڑے ہونے کا مسئلہ ڈ ھول،تاشے،میوزک ا و ر گانے بجانے کا شرعی حکم سانپ،گرگٹ اور چیونٹی وغیرہ جانوروں کومارنے کے مسائل منت کی تعریف اور اس کے احکام ومسائل قسم کے احکام ومسائل اللہ کے لئے دوستی اور اللہ کے لئے دشمنی کا بیان غصہ کرنے اور مارنے پیٹنے کے مسائل غیبت،چغلی،حسد اور جلن کے شر عی احکام موت سے متعلق احکام و مسائل