نماز استخارہ



حدیث: حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم تمام کاموں میں استخارہ کی تعلیم ایسے ہی دیتے تھے جیسے قرآن کی سورہ سکھاتے تھے۔[ترمذی،حدیث:۴۸۰]
استخارہ کا طریقہ: جب کوئی شخص کسی کام کا ارادہ کرے تو اسے چاہئے کہ دورکعت نفل نماز پڑھے پھر یہ دعا کرے۔
اللَّهُمَّ إِنِّى أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلاَ أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ خَيْرٌ لِى فِى دِينِى وَمَعِيشَتِى وَعَاقِبَةِ أَمْرِى أَوْ قَالَ فِى عَاجِلِ أَمْرِى وَآجِلِهِ فَيَسِّرْهُ لِى ثُمَّ بَارِكْ لِى فِيهِ وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ شَرٌّ لِى فِى دِينِى وَمَعِيشَتِى وَعَاقِبَةِ أَمْرِى أَوْ قَالَ فِى عَاجِلِ أَمْرِى وَآجِلِهِ فَاصْرِفْهُ عَنِّى وَاصْرِفْنِى عَنْهُ وَاقْدُرْ لِىَ الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ أَرْضِنِى بِهِ۔
نوٹ: أَنَّ هَذَا الأَمْرَ یہ لفظ پڑھتے وقت اپنی ضرورت کو اپنے دماغ میں اور چاہے تو یہ لفظ پڑھ کر اپنی ضرورت کا ذکر کرے پھر آگے دعا پڑھے۔[ترمذی،حدیث:۴۸۰]
مسئلہ: بہتر یہ ہے کہ سات بار استخارہ کرے کیونکہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ:ائے انس! جب تو کسی کام کا ارادہ کرے تو اپنے رب سے اس میں سات بار استخارہ کر پھر نظر کر کہ تیرے دل میں کیا گزرا،تو جو گزرے وہ کر کہ اسی میں خیر ہے۔ [کنز العمال،کتاب الصلاۃ،حدیث:۲۱۵۳۵]
بعض بزرگان دین سے منقول ہے کہ دعا پڑھنے کے بعد با وضو قبلہ رو سو جائے اگر خواب میں سفیدی یا سبزی دیکھے تو وہ کام بہتر ہے اور سیاہی یا سرخی دیکھے تو برا ہے اس سے بچے۔[بہار شریعت،حصہ چہارم،ص:۶۸۳،مکتبہ مجلس المدینۃ العلمیہ]


متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے واجبات اورسنتیں نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز جنازہ کے مسائل نماز تراویح کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز حاجت سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز عیدین کی نماز مسافر کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن