نماز کے واجبات اور سنتیں



سوال: نماز میں جو باتیں واجب ہیں انہیں بتا ئیے۔
جواب: نماز میں مندرجہ ذیل باتیں واجب ہیں۔
نمبر۱: تکبیر تحر یمہ میں لفظ "اللہ اکبر" کا ہونا۔[۲]سورہ فاتحہ پڑ ھنا۔[۳]فر ض نماز کی دو پہلی رکعتوں میں اور سنت ،نفل اور وتر کی ہر رکعت میں "الحمد"کے ساتھ کوئی سورہ یا کم سے کم تین چھوٹی آیت ملانا یا ایک بڑی آیت جو چھوٹی تین آیتوں کے برابر ہو۔[۴]الحمد کا سورت سے پہلے پڑ ھنا ۔[۵]تعدیل ارکان،قو مہ یعنی رکوع کرنے کے بعد سیدھا کھڑا ہونا ،جلسہ یعنی دونوں سجدوں کے در میان سیدھا بیٹھنا۔[۶]چار رکعت والی نماز میں قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد کچھ نہ پڑ ھنا ۔[۷]دوسری رکعت سے پہلے قعدہ نہ کرنا اور چار رکعت والی میں تیسری پر قعدہ نہ کرنا ۔[۸]نماز میں بھول ہوئی تو سجدہ سہو کر نا۔ [۹]مکمل "التحیات" پڑ ھنا۔[۱۰]دو فر ض یا دو واجب یا واجب اور فر ض کے درمیان تین تسبیح کی مقدار وقفہ نہ کر نا۔[۱۱]وتر کی نماز میں دعائے قنوت پڑ ھنا ۔[۱۲]لفظ"السلام"دو بار کہنا۔[۱۳] عیدین کی نمازوں میں زائد تکبیریں کہنا۔
سوال: جو چیزیں نماز میں واجب ہیں وہ اگر چھوٹ جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب : جو چیزیں نماز میں واجب ہیں اگر بھول سے چھوٹ جائے تو سجدہ سہو کر لینے سے نماز ہو جائے گی اور جان بوجھ کر چھوڑ دینے سے نماز واجب الاعادہ ہوگی۔


نماز کی سنتیں



سوال: نماز کی سنتوں کا مطلب کیا ہو تا ہے؟
جواب: ۔جو چیزیں نماز میں حضور رسولِ کریم ﷺ سے ثابت ہوئی ہیں لیکن ان کی تاکید فرض اور واجب کے برابر ثابت نہیں ہوئی انہیں سنت کہتے ہیں ۔ ان چیزوں میں سے کوئی چیز اگر بھولے سے چھوٹ جائے تو نہ نماز ٹوٹتی ہے نہ سجدہ سہو واجب ہوتا ہے نہ گناہ ہوتا ہے ۔ اور قصداً چھوڑ دینے سے نماز تو نہیں ٹوٹتی اور نہ سجدہ سہو واجب ہوتا ہے لیکن چھوڑنے والا ملامت کا مستحق ہوتا ہے۔
سوال: نماز میں کیا کیا باتیں سنت ہیں
جواب: نماز میں مندرجہ ذیل باتیں سنت ہیں۔
تکبیر تحریمہ کہنے سے پہلے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھانا۔
دونوں ہاتھوں کی انگلیاں اپنے حال پر کھلی اور قبلہ رخ رکھنا۔
تکبیر کہتے وقت سر کو نہ جھکانا۔
عورت کا صرف کاندھے تک ہاتھ اٹھانا
امام کو تکبیر تحریمہ اور ایک رُکن سے دوسرے میں جانے کی تمام تکبیریں بقدر حاجت بلند آواز سے کہنا۔
سیدھے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے باندھنا۔
ثنا پڑھنا۔
تعوّذ یعنی اَعُوْذُ بِا للّٰہ اور تسمیہ یعنی بِسْمِ اللّٰہ پڑھنا۔
فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورہٴ فاتحہ پڑھنا۔
آمین کہنا۔
ثنا اور تعوّذ اور بسم اللہ اور آمین سب کو آہستہ پڑھنا۔
سنت کے موافق کوئی قرأت کرنا یعنی جس جس نماز میں جس قدر قرآن مجید پڑھنا سنت ہے اس کے موافق پڑھنا۔
رکوع اور سجدے میں کم از کم تین تین بار تسبیح پڑھنا ۔
رکوع میں سر اور پیٹھ کو ایک سیدھ میں برابر رکھنا اور دونوں ہاتھوں کی کھلی انگلیوں سے گھٹنوں کو پکڑ لینا۔
قومہ میں امام کو سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ اور مقتدی کو رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کہنا ۔ اور منفرد کو تسمیع اور تحمید دونوں کہنا۔
سجدے میں جاتے وقت پہلے دونوں گھٹنے پھر دونوں ہاتھ پھر ناک پھر پیشانی رکھنا۔اور سجدے سے اٹھنے کے لئے پہلے پیشانی پھر ناک پھر ہاتھ پھر گھٹنا زمین سے اٹھانا۔
سجدہ میں بازو کروٹوں سے اور پیٹ رانوں سے الگ ہونا اور عورتوں کے لئے بازو کروٹوں سے،پیٹ ران سے،ران پنڈلیوں سے اور پنڈلیاں زمین سے ملا دینا۔
جلسہ اور قعدہ میں بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھنا اور سیدھے پاؤں کو اس طرح کھڑا رکھنا کہ اس کی انگلیوں کے سرے قبلے کی طرف رہیں اور دونوں ہاتھ رانوں پر گھٹنے کے پاس رکھنا۔
عورتوں کو دونوں پاؤں داہنی طرف نکال کر بائیں سرین پر بیٹھنا۔
تشہّد میں اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ پر انگلی سے اشارہ کرنا۔
قعدہ اخیرہ میں تشہدکے بعد درود شریف پڑھنا۔
درود کے بعد دعا پڑھنا۔
پہلے دائیں طرف پھر بائیں طرف سلام پھیرنا۔


متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز جنازہ کے مسائل نماز تراویح کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز حاجت نماز استخارہ سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز عیدین کی نماز مسافر کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن