نماز تراویح کے مسائل



سوال : تراویح کا مطلب کیا ہوتا ہے؟
جواب : تراویح، ترویحہ کی جمع ہے جس کا معنی ہے: ایک دفعہ آرام کرنا جبکہ تراویح کے معنی ہے: متعدد بار آرام کرنا۔ نمازِ تراویح کی تعداد چونکہ بیس ہے اس لیے ہر چار رکعت کے بعد کچھ دیر ٹھہر کر اور سکون کرنےکے بعد نماز کا شروع کرنا مستحب ہےکیونکہ صحابہ کرام ایسا کیا کرتے تھے اور اسی وجہ سے اس نماز کا نام تراویح رکھا گیا ہے۔
سوال:نماز تراویح کی فضیلت کیا ہے؟
جواب : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جس نے رمضان المبارک میں حصول ثواب کی نیت اور حالتِ ایمان کے ساتھ قیام کیا تو اس کے سابقہ (تمام) گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔[بخاری، ، کتاب الايمان، باب تطوع قيام رمضان من الايمان، رقم: ۳۷]
سوال :نماز تراویح سنت ہے یا نفل؟
جواب :نماز تراویح مرد و عورت سب کے لیے بالا جماع سنت موکدہ ہے۔ اس کا ترک جائز نہیں اور تراویح میں جماعت سنت کفایہ ہے۔ کہ اگر مسجد کے سب لوگ چھوڑدیں گے تو سب گنہگارہوں گے اور اگر مسجد میں تراویح جماعت سے پڑھی جائے اور کسی ایک نے گھر میں تنہا پڑھ لی تو گنہگار نہیں مگر جو شخص مقتدا ہو کہ اس کے ہونے سے جماعت بڑی ہوتی ہے اور نہ ہونے سے لوگ کم ہو جاتے ہیں اسے بلاعذر جماعت چھوڑنے کی اجازت نہیں۔
سوال:نماز تراویح کا وقت کیا ہے؟
جواب :تراویح کا وقت فرض عشاء کے بعد سے طلوع فجر تک ہے۔ وتر سے پہلے بھی ہو سکتی ہے اور بعد بھی ، تو اگر کسی کی کچھ رکعتیں باقی رہ گئیں کہ امام وتر کو کھڑا ہو گیا تو امام کے ساتھ وتر پڑھ لے، پھر باقی ادا کر لے، جبکہ فرض جماعت سے پڑھے ہوں اور یہ افضل ہے اور اگر تراویح پوری کرکے وتر تنہا پڑھے تو بھی جائز ہے۔
سوال :تراویح کی کتنی رکعتیں ہیں اور کس طرح پڑھی جاتی ہیں؟
جواب :جمہور اہل اسلام کا مذہب یہ ہے کہ تراویح کی بیس رکعتیں ہیں، اور یہی احادیث سے ثابت ہے، فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ سے تمام اسلامی ممالک میں مسلمان بیس ہی رکعتیں پڑھتے چلے آرہے ہیں۔ تراویح کی بیس رکعتیں دس سلام سے پڑھی جاتی ہیں یعنی ہر دو رکعت پر سلام پھیرا جاتا ہے امام ومقتدی ہر دو رکعت پر ثناء پڑھیں اور تشہد کے بعد درود شریف اور دعا بھی اور ہر چار رکعت کے بعد اتنی دیر تک بیٹھنا مستحب ہے جتنی دیر میں چار رکعتیں پڑھیں، اسے ترویحہ کہتے ہیں۔
سوال: ترویحہ میں بیٹھ کر کیا کرنا چاہیے؟
جواب :اس بیٹھنے میں آدمی کو اختیار ہے کہ خاموش بیٹھا رہے یاکلمہ پڑھے یا تلاوت کرے یا درود شریف پڑھے یا چار رکعتیں تنہا پڑھے یا یہ تسبیح پڑھے
سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ ط سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّةِ وَالْعَظَمَةِ وَالْهَيْبَةِ وَالْقُدْرَةِ وَالْکِبْرِيَآئِ وَالْجَبَرُوْتِ ط سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَيِ الَّذِی لَا يَنَامُ وَلَا يَمُوْتُ ط سُبُّوحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوْحِ ط اَللّٰهُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِ يَا مُجِيْرُ يَا مُجِيْرُ يَا مُجِيْر.
ترجمہ : پاک ہے (وہ اﷲ) زمین و آسمان کی بادشاہی والا۔ پاک ہے (وہ اﷲ) عزت و بزرگی، ہیبت و قدرت اور عظمت و رُعب والا۔ پاک ہے بادشاہ (حقیقی، جو) زندہ ہے، سوتا نہیں اور نہ مرے گا۔ بہت ہی پاک (اور) بہت ہی مقدس ہے ہمارا پروردگار اور فرشتوں اور روح کا پروردگار۔ اِلٰہی ہم کو دوزخ سے پناہ دے۔ اے پناہ دینے والے! اے پناہ دینے والے! اے پناہ دینے والے!
سوال :تراویح میں کیا کیا باتیں مکروہ ہیں؟
جواب :قرأت اور ارکان کی ادا میں جلدی کرنا،تعوذ، تسمیہ اور تسبیح کا چھوڑ دینا مکروہ ہے۔ یونہی ہر دو رکعت کے بعد دو رکعت پڑھنا اور دس رکعت کے بعد بیٹھنا اور چار رکعت کے بعد نفل جماعت سے پڑھنا یا بلاعذر تراویح بیٹھ کر پڑھنا بھی مکروہ ہے۔
سوال: نماز تراویح میں قرآن مجید ختم کرنا کیسا ہے؟
جواب :نماز تراویح میں ایک مرتبہ قرآن مجید ختم کرنا سنت مؤکدہ ہے۔ اور دو مرتبہ کرنا افضل اور تین مرتبہ ختم کرنا اس سے افضل ہے۔ لیکن یہ اس وقت ہے جبکہ مقتدیوں پر دشواری نہ ہو۔ ہاں ایک بار ختم کرنا لوگوں کی سستی کی وجہ سے ترک نہ کیا جائے۔ قرآن مجید میں کچھ اوپر چھ ہزار آیتیں ہیں اور مہینہ اگر تیس دن کا ہو تو تراویح کی کل چھ سو رکعتیں ہوئیں، اس حساب سے ہر رکعت میں دس یا گیارہ آیتیں پڑھنا اور سنسنا دشوار نہیں۔
سوال: اجرت پر قرآن کریم سننااورسنانا کیسا ہے؟
جواب :حافظ کو اجرت دے کر قرآن کریم سننا ناجائز ہے ، دینے والا او لینے والا دونوں گناہگار ہیں ہاں اگر کہہ دے کہ کچھ نہیں دوں گا یا کچھ نہیں لوں گا پھر پڑھے اور حافظ کی خدمت کریں تو اس میں حرج نہیں اور اگر بلا اجرت کوئی حافظ نہ ملے تو آنے جانے اور پابندی وقت کے عوض اگر کوئی اجرت ٹھہرالی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ۔ پھر بھی جس بندۂخدا سے ہو سکے یہ کام محض خالصاً لوجہ اللہ انجام دے اور ثواب آخرت کا مستحق بنے تو اس سے اچھی بات کیا ہے۔
سوال: جہاں قرآن کریم ختم نہ ہو وہاں تراویح کس طرح پڑھی جائے؟
جواب :اگر کسی وجہ سے ختم نہ ہو تو سورتوں سے تراویح پڑھیں اور اس کے لیے یہ طریقہ رکھا گیا ہے الم ترکیف سے آخر تک دوبار تراویح میں پڑھ لیں، اس میں رکعتوں کی بھی بھول نہیں ہوتی اور یاد کرنے میں دل بھی نہیں بٹتا۔
سوال :شبینہ کرنا درست ہے یا نہیں؟
جواب :شبینہ کو ایک رات کی تراویح میں پورا قرآن پڑھا جاتا ہے جس طرح آج کل رواج ہے ۔کہ کوئی بیٹھا باتیں کر رہا ہے کچھ لوگ مسجد سے باہر حقہ نوشی کر رہے ہیں اور جب جی میں آیا ایک آدھ رکعت میں شامل بھی ہو گئے یہ ناجائز ہے۔ پھر حفاظ کی حالت بالخصوص شبینہ میں عموماً ناگفتہ بہ ہوتی ہے اور اکثر قرآن کریم ایسا پڑھتے ہیں کہ یعلمون تعلمون کے سوا کچھ پتہ نہیں چلتا، الفاظ و حروف کھا جایا کرتے ہیں جس سے قطعاً نماز ہی نہیں ہوتی امامت تو درکنا اور اس طرح غلط قرأت کا وبال الگ ان کی گردن پر سوار رہتا ہے۔
سوال :تراویح میں قرآن کریم کس طرح پڑھنا چاہیے؟
جواب :فرضوں میں ٹھہر ٹھہر کر قرأت کرے اور تراویح میں متوسط انداز (درمیانہ رفتار) پر، اور رات کے نوافل میں جلد پڑھنے کی اجازت ہے مگر ایسا پڑھے کہ سمجھ میں آسکے یعنی کم از کم مد کا جو درجہ قاریوں نے رکھا ہے اس کو ادا کرے ورنہ حرام ہے اس لیے کہ ترتیل سے قرآن کریم پڑھنے کا حکم ہے اور حروف کو مخارج کے ساتھ حتی الامکان صحیح ادا کرنا ہر نماز میں فرض ہے اور س طرح پڑھنا کہ حروف صحیح طرح ادا نہ ہوں اور یعلمو ن تعلمون کے سوا کسی لفظ کا پتہ نہ چلے حرام اور سخت حرام ہے ۔
سوال :جس نے عشاء تنہا پڑھی وہ تراویح اور وتر کی جماعت میں شریک ہو سکتا ہے یا نہیں؟
جواب :اگر عشاء تنہا پڑھی ہو تو تراویح جماعت سے ادا کر سکتا ہے مگر وتر تنہا پڑھے اور اگر وتر کی جماعت میں شریک ہو جائے تو بھی کچھ مضائقہ نہیں جائز ہے اور اگر جماعت سے عشاء پڑھی اور تراویح تنہا تو وتر کی جماعت میں شریک ہو سکتا ہے بلکہ یہی افضل ہے۔
سوال:نماز تراویح کی قضا ہے یا نہیں؟
جواب :تراویح اگر فوت ہو جائیں تو ان کی قضا نہیں اور اگر قضا تنہاپڑھ لی تراویح نہیں بلکہ نفل مستحب ہیں جیسے عصر و عشاء کی سنتیں۔
سوال:کیا بیس رکعات تراویح دو امام کے پیچھے پڑھنا درست ہے؟
جواب:افضل یہ ہے کہ ایک امام کے پیچھے پڑھے اور دو کے پیچھے پڑھے تو یہ بھی جائز ہے اور اس میں بہتر یہ ہے کہ پورے ترویحہ پر امام بدلیں،مثلا آٹھ ایک امام کے پیچھے اور بارہ دسورے کے۔
سوال: کیا نابالغ حافظ کے پیچھے تراویح کی نماز ہو جائے گی؟
جواب:نابالغ حافظ کے پیچھے بالغ کی نماز نہیں ہو گی۔
سوال: تراویح میں کچھ لوگ بیٹھے رہتے ہیں اور جب امام رکوع کرنے والا ہوتا ہے تو وہ لوگ کھڑے ہو کر شامل ہو جاتے ہیں،ایسا کرنا کیسا ہے؟
جواب: یہ منافقین سے مشابہت ہے ۔قرآن میں اللہ تعالیٰ نے منافقین کے بارے میں فرمایا کہ" منافق جب نماز کے لئے کھڑا ہوتے ہیں تو سستی اور تھکے جی سے" اس لئے ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔
سوال: تراویح ۱۸/رکعات ہوئی اور وتر پڑھنے کے بعد لوگوں کو یاد آیا کہ دو رکعتیں رہ گئیں تھیں تو کیا کرے؟
جواب:وتر پڑھنے کے بعد یاد آیا تو جتنی باقی رہ گئیں تھیں جماعت کے ساتھ پڑھ لیں اور آج یاد آیا کہ کل دو رکعتیں رہ گئیں تھیں تو جماعت سے پڑھنا مکروہ ہے۔
سوال:اگر کسی وجہ سے نماز تراویح فاسد ہو جائے تو جتنا قرآن مجید پڑھا جا چکا تھا پھر سے پڑھے یا اس کے آگے سے؟
جواب: پھر سے پڑھیں تاکہ حالت نماز میں مکمل ختم ہو۔
سوال: تراویح میں قرآن مجید پڑھتے وقت ہر سورہ کے شروع کے وقت "بسم اللہ" بلند آواز سے پڑھنا چاہئے یا صرف ایک بار؟
جواب: مکمل تراویح میں صرف ایک بار "بسم اللہ" بلند آواز سے پڑھنا چاہِئے۔
سوال: ختم تراویح کس طرح کرنا چاہیئے؟
جواب:ختم تراویح میں تین بار سورہ اخلاص پڑھنا مستحب ہے اور بہتر یہ ہے کہ ختم کے دن آخری رکعت میں الم سے مفلحون تک پڑھے۔





متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے واجبات اورسنتیں نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز جنازہ کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز حاجت نماز استخارہ سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز عیدین کی نماز مسافر کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن