مسافر کی نمازکا بیان



سوال: شریعت میں مسافر کسے کہتے ہیں؟
جواب: شریعت میں مسافر وہ شخص ہے جو تین دن کی راہ تک جانے کے ارادے سے بستی سے باہر ہوا، کیلو میٹر کے حساب سے کم سے کم تقریبا ۹۲/کیلو میٹر کی دوری تک جانے کے ارادے سے نکلنا والا شخص مسافر ہے۔
سوال:اگر ۹۲/کیلو میٹر یا اس سے زیادہ کی دوری تک جانے کے ارادے سے نکلا لیکن درمیان میں ایک دن رکنے کا ارادہ بھی ہے تو وہ مسافر ہو گا یا نہیں؟
جواب: اگر ۹۲/یا اس سے زیادہ کیلو میٹر کی دوری تک جانے کے ارادے سے نکلا اوردرمیان میں ضمنی طور پر رکنے کا ارادہ کیا تب بھی مسافر ہوگا۔اور اگر اس ارادے سے نکلا کہ ۵۰/کیلو میٹر کی دوری تک جاتا ہوں پھر وہاں سے۴۲/کیلو میٹر یا اس سے زیادہ کی دوری تک جاؤں گا تو مسافر نہیں ہو گا۔
سوال: ایک جگہ جانے کے دو راستے ہیں ایک سے مسافر ہو گا اور دوسرے سے نہیں تو کس کا اعتبار ہوگا؟
جواب: کسی جگہ جانے کے دو راستے ہیں ایک سے مسافت سفرہے دوسرے سے نہیں تو جس راستہ سے یہ جائے گا اس کا اعتبار ہے، نزدیک والے راستے سے گیا تو مسافر نہیں اور دور والے سے گیا تو ہے، اگرچہ اس راستہ کے اختیار کرنے میں اس کی کوئی غرض صحیح نہ ہو۔
سوال: مسافر پر نماز کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب: مسافر پر واجب ہے کہ قصر کرے۔یعنی ظہر،عصر اور عشاء چار رکعت والی فرض نماز کو دو رکعت پڑھے۔
سوال: اگر کسی نے جان بوجھ کر سفر کی حالت میں چار رکعت پڑھ لیا تو کیا حکم ہے؟
جواب:اگر جان بوجھ کر چار پڑھا اور دونوں قعدہ کیا توپہلی دو رکعت سے فرض ادا ہو گیا اور آخری دو رکعت نفل ہوگئیں،مگر وہ گنہگار ہوا توبہ کرے۔اور اگر دو رکعت پر قعدہ نہیں کیا تو فرض ادا نہ ہوا۔
سوال:فجر،مغرب ،وتر اور سنتوںمیں قصر ہے یا نہیں؟
جواب: نہیں،قصر صرف چار رکعت والی فرض نماز میں ہے،باقی کسی نماز میں نہیں۔سنتوں کا مسئلہ یہ ہے کہ اگر وقت اور موقع ہو تو پوری پڑھیں نہیں تو معاف ہے۔
سوال: مسافر کس وقت سے نماز میں قصر شروع کرے؟
جواب: مسافر جب بستی کی آبادی سے باہر ہو جائے شہرمیں ہے تو شہر سے، گاؤں میں ہے تو گاؤں سے اور شہر والے کے ليے یہ بھی ضرور ہے کہ شہر کے آس پاس جو آبادی شہر سے متصل ہے اس سے بھی باہر ہو جائے،تب نماز میں قصر شروع کرے۔
سوال:بس اسٹینڈ اور ریلوے اسٹیشن یا ائیر پورٹ پر پہونچ کر قصر کرے گا یا نہیں؟
جواب: اگر اسٹیشن وغیرہ آبادی سے باہر ہو تو قصر کرے گا ورنہ نہیں۔
سوال: ایک شخص ۴۰/کیلو میٹر کی دوری تک جانے کے ارادے سے نکلا،پھر وہاں پہونچ کر وہاں سے ۴۰/کیلو میٹر اور دور تک کا ارادہ کیا،پھر وہاں پہونچ کر وہاں سے اور ۴۰/کیلو میٹر کی دوری کا ارادہ کیا تو وہ شرعا مسافر ہو گا یا نہیں؟
جواب:وہ شرعا مسافر نہیں ہوگا۔جب تک کہ جہاں سے چلے وہاں سے ایک ساتھ ۹۲/کیلو میٹر کا ارادہ نہ کرے۔
سوال: مسافر کب تک قصر کرتا رہے گا؟
جواب:مسافر جب تک کسی جگہ پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت نہ کرےیا اپنی بستی میں نہ پہونچ جائے قصر کرتا رہے۔
سوال:مسافر اگر مقیم کے پیچھے نماز پڑھے تو کیا کرے؟
جواب:مسافر اگر مقیم کے پیچھے نماز پڑھے تو پوری پڑھے قصر نہ کرے۔
سوال:مقیم اگر مسافر کے پیچھے پڑھے تو کیا کرے؟
جواب:مقیم اگر مسافر کے پیچھے پڑھے تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی باقی دو رکعتیں پڑھے اور اُن رکعتوں میں قرأت بالکل نہ کرے بلکہ سورہ فاتحہ پڑھنے کی مقدار چپ چاپ کھڑا رہے۔
سوال:اگر مسافر امام نے قصر نہ کیا اور پوری چار رکعت پڑھا دیا تو مقیم مقتدی کی نماز ہوئی یا نہیں؟
جواب: اگر مسافر امام نے چار رکعت پڑھادیا تو مقیم مقتدی کی نماز نہیں ہوئی۔
سوال: اگر سفر کی حالت میں نمازچھوٹ گئی تو گھر واپس آنے کے بعد پوری پڑھے یا قصر کرے؟
جواب:حالت سفر کی چھوٹی ہوئی نماز کی جب قضا کرے سفر میں ہو یا گھر پر ہر حال میں قصر ہی کرے۔



متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے واجبات اورسنتیں نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز جنازہ کے مسائل نماز تراویح کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز حاجت نماز استخارہ سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز عیدین کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن