نماز جنازہ کے مسائل



سوال:نماز جنازہ کے بنیادی مسائل کیا ہیں؟
جواب: جنازہ کی نماز فرضِ کفایہ ہے۔فرضِ کفایہ کا مطلب یہ ہے کہ اگر چند آدمی بھی پڑھ لیں تو سب بری الذمہ ہو گئے ورنہ وہ سب گنہگار ہوں گے جن کو خبر پہنچی تھی لیکن وہ نہیں آئے۔ اس کے لیے جماعت شرط نہیں ایک آدمی بھی پڑھ لے تو فرض ادا ہوگیا۔اس کے دورکن ہیں: چار بار تکبیر کہنااور کھڑے ہوکر پڑھنا۔ اس کی تین سنتیں ہیں: اللہ کی حمدوثناء کرنا، حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود پڑھنا اور میت کے لیے دعا کرنا۔ میت سے مراد وہ ہے جو زندہ پیدا ہوا پھر مرگیا۔ جو مرا ہوا پیدا ہو اس کی نماز جنازہ نہیں۔ نیز میت کا سامنے ہونا ضروری ہے غائب کی نماز نہیں۔ کئی میتیں جمع ہوجائیں تو سب کے لیے ایک ہی نماز کافی ہے۔ سب کی نیت کرے اور علیحدہ علیحدہ پڑھے تو افضل ہے۔
سوال: نماز جنازہ پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟
جواب: اس کے ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ امام سینہ کے بالمقابل کھڑا ہو اور اگر میت بالغ ہو تو اس کی دعائے مغفرت کا ارادہ کرے اور اگر میت نابالغ ہو تو اسے اپنا پیش رو، باعثِ اَجر و ثواب اور شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنانے کا ارادہ کرے۔ اس کے بعد نمازِ جنازہ کا فریضہ ادا کرنے کی نیت اِس طرح کرے: چار تکبیریں نمازِ جنازہ فرضِ کفایہ، ثنا واسطے اﷲ تعالیٰ کے، درود شریف واسطے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے، دعا واسطے حاضر اس میت کے، منہ طرف کعبہ شریف کے (اور مقتدی یہ بھی کہے) پیچھے اِس امام کے۔ پھر ہاتھ اٹھا کر"اللہ اکبر" کہتے ہوئے زیرِ ناف ہاتھ باندھ لے اور یہ ثنا پڑھے:
سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَجَلَّ ثَنَآئُکَ وَلَآ اِلٰهَ غَيْرُکَ۔
دوسری تکبیر ہاتھ اٹھائے بغیر کہے اور یہ درود پاک پڑھے
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ ۔ اَللّٰهُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ
پھر ہاتھ اٹھائے بغیر تیسری تکبیر کہے، میت اور تمام مسلمانوں کے لیے دعائے مغفرت کرے۔ بالغ مرد و عورت دونوں کی نمازِ جنازہ میں یہ دعا پڑھے
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِنَا وَمَيِتِنَا، وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا، وَصَغِيْرِنَا وَکَبِيْرِنَا، وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا. اَللّٰهُمَّ مَنْ اَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَاَحْيِهِ عَلَی الْاِسْلَامِ، وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَی اَ لْاِيْمَانِ.
ترجمہ : یا اللہ! تو ہمارے زندوں کو بخش اور ہمارے مرُدوں کو، اور ہمارے حاضر لوگوں کو اور ہمارے غائب لوگوں کو اور ہمارے چھوٹوں کو اور ہمارے بڑوں کو اور ہمارے مردوں کو اور ہماری عورتوں کو۔ یا اللہ! تو ہم میں سے جس کو زندہ رکھے تو اس کو اسلام پر زندہ رکھ اور جس کو ہم میں سے موت دے تو اس کو حالتِ ایمان پر موت دے۔
اگر نابالغ لڑکے کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھے
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطًا وَّاجْعَلْهُ لَنَا اَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْهُ لَنَا شَافِعًا وَّمُشَفَّعًا.
ترجمہ: اے اللہ! اس بچہ کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا۔
نابالغ لڑکی کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھے
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهَا لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْهَا لَنَا اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَّ اجْعَلْهَا لَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً.
ترجمہ : اے اللہ! اس بچی کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا۔
اگر کسی کو ان دعاؤں میں سے کوئی دعا یاد نہ ہو تو یہ دعا پڑھ لینی چاہیے
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِوَالِدَيْنَا وَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ
ترجمہ: اے اللہ! تو ہمیں، ہمارے والدین اور تمام مومن مردوں اور عورتوں کو بخش دے۔ اگر یہ دعا بھی یاد نہ ہو تو جو دعا یاد ہو وہی پڑھ سکتا ہے۔
پھر چوتھی تکبیر بغیر ہاتھ اٹھائے کہے اور اس کے بعد
اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اﷲِ
کہتے ہوئے دائیں بائیں سلام پھیر دے ، اس کے بعد صفیں توڑ کر دعا مانگے۔
سوال: کسی چھوٹے بچے کی ماں مسلمان ہے اور باپ کافر یا بالعکس تو اس کی نماز پڑھی جائے گی یا نہیں؟
جواب: پڑھی جائے گی کیو نکہ بچہ اس کے تابع ہوتا ہے جو ماں باپ میں سے بہتر ہوں۔
سوال: نماز جنازہ میں کل چار تکبیریں ہیں،اگر کچھ تکبیر ہو جانے کے بعد پہونچیں تو کیا کرے؟
جواب:اگر اس وقت آیا جب کہ کچھ تکبیریں ہو چکی تھیں تو فورا شامل نہ ہوں،بلکہ اس وقت ہو جب امام تکبیر کہے اور جب امام سلام پھیر دے تو اس کے بعد اپنی باقی تکبریں کہے،اور اگر یہ اندیشہ ہو کہ دعائیں پڑھے گا تو پوری کرنے سے پہلے لوگ میت کو کاندھے تک اٹھا لیں گے تو صرف تکبیر کہہ لے اور دعائیں چھوڑ دے۔
سوال: نماز جنازہ میں صف لگانے کا کیا مسئلہ ہے؟
جواب: بہتر یہ ہے کہ نماز جنازہ میں تین صف لگائے کیو نکہ حدیث پاک میں آیا ہے کہ"جس کی نماز تین صفوں نے پڑھی اس کی مغفرت ہو جائے گی" اور اگر کل سات ہی آدمی ہو تو ایک امام بنے اور تین پہلی صف میں اور دو دوسری صف میں اور ایک تیسری صف میں رہے۔ اور اگر بہت زیادہ لوگ ہوں تو۵ /۷/۹/۱۱/یعنی طاق صف بنائے کہ طاق اللہ تعالیٰ کو پسند ہے۔
سوال:اگر کسی کو بغیر جنازہ پڑھے دفن کر دیا گیا ہو تو کیا حکم ہے؟
جواب:میت کو بغیر جنازہ پڑھے دفن کر دیا گیا ہو تو اب اس کی قبر پر نماز پڑھیں۔





متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے واجبات اورسنتیں نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز تراویح کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز حاجت نماز استخارہ سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز عیدین کی نماز مسافر کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن