سورج گہن اور چاند گہن کی نماز



حدیث: حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک بار سورج میں گہن لگ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں آئے اور بہت لمبی نماز پڑھی،میں نے پہلے کبھی ایسا کرتے ہوئے نہیں دیکھا تھا،پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ: اللہ تعالیٰ کسی کی موت یا زندگی کی وجہ سے اپنی یہ نشانی ظاہر نہیں کرتا ہے،لیکن اس کے ذریعے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔اس لئے جب ایسا کچھ دیکھو تو ذکر،دعا اور استغفار کی طرف گھبرا کر اٹھو۔[بخاری،حدیث:۱۰۵۹]
مسئلہ: تیز آندھی آئے یا دن میں سخت تاریکی چھا جائے یا رات میں خوفناک روشنی ہو یا لگاتار بہت زیادہ بارش ہو یا آسمان سرخ ہو جائے یا بجلیاں گرے یا بکثرت تارے ٹوٹیں یا کوئی وبا پھیل جائے یا زلزلہ آئے یا دشمن کا خوف ہو یا اور کوئی خوفناک چیز ہو تو ان سب کے لئے دو رکعت نماز مستحب ہے۔
مسئلہ: سورج گرہن کی نماز سنت موکدہ ہے اور چاند گرہن کی مستحب۔سورج گرہن کی نماز جماعت سے پڑھنا بہتر ہے اور تنہا تنہا بھی ہو سکتی ہے۔
مسئلہ: گرہن کی نماز اس وقت پڑھے جب گہن لگا ہوا ہو اور اگر ایسے وقت میں لگا جن میں نماز پڑھنا منع ہے تو نماز نہ پڑھیں ، ذکر ودعا میں مشغول ہو جائیں۔
مسئلہ: یہ نماز دوسرے نفل نماز کی طرح دو رکعت پڑھے،اس میں نہیں اذان ہے اور نہیں اقامت۔نماز کے بعد دعا کریں یہاں تک کہ گہن ختم ہو جائے۔دو رکعت سے زیادہ بھی پڑھ سکتے ہیں خواہ دو دو رکعت پر سلام پھیرے یا چار پر۔



متعلقہ عناوین



نماز کی اہمیت وفضیلت نماز پڑھنے کا طریقہ نماز کے شرائط وفرائض نماز کے واجبات اورسنتیں نماز کے مکروہات نماز کے مفسدات سجدہ سہو کے مسائل قراءت میں غلطی کے مسائل نماز جنازہ کے مسائل نماز تراویح کے مسائل نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد نماز اشراق اور چاشت نماز توبہ اور تہجد صلوۃ التسبیح نماز حاجت نماز استخارہ عیدین کی نماز مسافر کی نماز مریض کی نماز



دعوت قرآن