سورہ اخلاص کی فضیلت



حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فر مایا: کیا تم میں سے کوئی اس سے عاجز ہے کہ وہ رات میں قرآن مجید کا تہائی حصہ پڑھ لے؟ صحابہ کرام کو یہ بات مشکل معلوم ہوئی اور انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ہم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورہ اخلاص تہائی قرآن کے برابر ہے۔ [بخاری، کتاب فضائل القرآن،باب فضل قل ھو اللہ احد،حدیث:۵۰۱۵]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:ایک انصاری شخص مسجد قبا میں امامت کرتے تھے،ان کی عادت یہ تھی کہ جب بھی وہ کوئی سورت نماز میں پڑھنا چاہتے تو اُسے پڑھتے لیکن اُس سورت سے پہلے"قل ہو اللہ احد" پوری پڑھتے،اس کے بعد دوسری سورت پڑھتے،وہ ایسا ہر رکعت میں کرتے تھے۔اُن کے ساتھیوں نے اُن سے اِس بارے میں بات کیا اور کہا:آپ یہ سورت پڑھتے ہیں پھر آپ خیال کرتے ہیں کہ یہ تو آپ کے لئے کافی نہیں ہے یہاں تک کہ دوسری سورت بھی پڑھتے ہیں،تو آپ یا تو صرف اِسی کو پڑھیں،یا اِسے چھوڑ دیں اور کوئی دوسری سورت پڑھیں۔انہوں نے جواب دیا:میں اِسے چھوڑنے والا نہیں ہوں،اگر آپ لوگ پسند کریں کہ میں اِسے پڑھنے کے ساتھ ساتھ امامت کروں تو امامت کروں گا اور اگر آپ لوگ اِس کے ساتھ امامت کرنا پسند نہیں کرتے تو میں امامت چھوڑ دوں گا۔اور لوگوں کا یہ حال تھا کہ ان کو اپنوں میں سب سے افضل سمجھتے تھے اور ناپسند کرتے تھے کہ اُن کے علاوہ اور کوئی امامت کرے۔چنانچہ جب حضور نبی کریمﷺ آئے تو لوگوں نے آپ کو ساری بات بتائی۔آپ ﷺ نے فرمایا:ائے فلاں،تمہارے ساتھی جو بات کہہ رہے ہیں،اس پر عمل کرنے سے تمہیں کیا چیز روک رہی ہے اور تمہیں کیا چیز اس پر ابھار رہی ہے کہ تم ہر رکعت میں اِس سورت کو پڑھو؟ انہوں نے عرض کیا: ائے اللہ کے رسول ﷺ ! میں اس سورت کو پسند کرتا ہوں [ کیونکہ اس میں اللہ کریم کی صفات کا ذکر ہے] آپ نے فرمایا: بے شک اس سورت کی محبت تجھے جنت میں لے جائے گی۔ [ترمذی،کتاب فضائل القرآن،باب ماجاء فی سورۃ الاخلاص،حدیث: ۲۹۰۱]
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،ایک شخص نے کہا: اللہ کی قسم! میں اس سورت سے محبت رکھتا ہوں،حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :تمہاری اس سے محبت یہ تمہیں جنت میں لے کر جائے گی۔[سنن دارمی،کتاب فضائل القرآن،باب فی فضل قل ھو اللہ احد، حدیث:۳۴۳۵]
حضرت سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے گا اس کے لئے جنت میں ایک محل بنا دیا جائے گا۔اور جو شخص بیس مرتبہ پڑھے گا اس کے لئے جنت میں دو محل بنا دئیے جائیں گے۔اور جو شخص تیس مرتبہ پڑھے گا اس کے لئے جنت میں تین محل بنا دئیے جائیں گے۔حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اس طرح تو ہم بہت سے محل پا لیں گے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی رحمت اس سے بھی زیادہ وسیع ہے۔[سنن دارمی،کتاب فضائل القرآن،باب فی فضل قل ھو اللہ احد، حدیث:۳۴۲۹]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص پچاس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے پچاس برس کے گناہ بخش دیتا ہے۔[سنن دارمی،کتاب فضائل القرآن،باب فی فضل قل ھو اللہ احد، حدیث:۳۴۳۸]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے بستر پر سونے کا ارادہ کرے اور داہنی کروٹ پر لیٹ جائے پھر سو مرتبہ" قل ھو اللہ احد" پڑھے۔تو جب قیامت کا دن آئے گا،اللہ تبارک وتعالیٰ اس سے فرمائے گاتو اپنی داہنی طرف سے جنت میں داخل ہو جا۔[ترمذی،کتاب فضائل القرآن،باب ماجاء فی سورۃ الاخلاص،حدیث:۳۱۴۴]



متعلقہ عناوین



سورہ فاتحہ کی فضیلت سورہ بقرہ کی فضیلت آیت الکرسی کی فضیلت سورہ بقرہ کی آخری آیات کی فضیلت سورہ آل عمران کی فضیلت سورہ کہف کی فضیلت سورہ یٰس کی فضیلت سورہ دخان کی فضیلت سورہ رحمٰن کی فضیلت سورہ واقعہ کی فضیلت سورہ حشر کی فضیلت سورہ ملک کی فضیلت سورہ زلزال کی فضیلت سورہ تکاثر کی فضیلت سورہ کافرون کی فضیلت سورہ فلق اور ناس کی فضیلت



دعوت قرآن