حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قرآن مجید کی تلاوت کیا کرو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنی تلاوت کرنے والوں کی شفاعت کرے گا۔اور دوروشن سورتیں[یعنی] سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران پڑھا کرو کیونکہ یہ دونوں قیامت کے دن اس طرح آئیں گے جس طرح دو بادل ہوں یا دو سائبان ہوں یا دو اڑتے ہوئے پرندوں کی قطاریں ہوں اور یہ دونوں سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کریں گی۔ سورہ بقرہ پڑھا کرو کیونکہ اس کو پڑھتے رہنے میں برکت ہے اور نہ پڑھنے میں[ثواب سے محروم رہ جانے پر] حسرت ہے اور جادوگر اس کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔[مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا،باب فضل قرأۃ القرآن و سورۃ البقرۃ،حدیث:۱۹۱۰]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ[ یعنی اپنے گھروں میں عبادت کیا کرو] اور شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے جس میں"سورہ بقرہ" کی تلاوت کی جاتی ہے۔[مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا،باب استحباب صلاۃ النافلۃ فی بیتہ وجوازہا فی المسجد،حدیث:۱۸۶۰]
حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہر چیز کی ایک بلندی ہوتی ہے اور قرآن کی بلندی" سورہ بقرہ" ہے۔ جس نے دن کے وقت اپنے گھر میں"سورہ بقرہ" کی تلاوت کی تو تین دن تک شیطان اس کے گھر کے قریب نہیں آئے گا اور جس نے رات کے وقت اپنے گھر میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی تو تین رات اس گھر میں شیطان داخل نہیں ہوگا۔ [شعب الایمان،فصل فی فضائل السور والآیات،حدیث:۲۱۶۱]
سورہ فاتحہ کی فضیلت آیت الکرسی کی فضیلت سورہ بقرہ کی آخری آیات کی فضیلت سورہ آل عمران کی فضیلت سورہ کہف کی فضیلت سورہ یٰس کی فضیلت سورہ دخان کی فضیلت سورہ رحمٰن کی فضیلت سورہ واقعہ کی فضیلت سورہ حشر کی فضیلت سورہ ملک کی فضیلت سورہ زلزال کی فضیلت سورہ تکاثر کی فضیلت سورہ کافرون کی فضیلت سورہ اخلاص کی فضیلت سورہ فلق اور ناس کی فضیلت